World. Visits

Flag Counter

Friday 25 December 2015

Wednesday 23 December 2015

Hazrat yunas

ﮈﺍﮐﭩﺮ ﺍﻣﺮﻭﺯ ﺟﺎﻥ ﻭﻟﺴﻦ ﻓﯿﻠﻮ ﮐﻮﺋﺰ ﮐﺎﻟﺞ ﺁﮐﺴﻔﻮﺭﮈ ﻧﮯ ﺣﻀﺮﺕ ﯾﻮﻧﺲ ( ﻉ ) ﮐﮯ ﻣﭽﮭﻠﯽ ﮐﮯ ﭘﯿﭧ ﻣﯿﮟ ﺯﻧﺪﮦ ﺭﮨﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻣﻘﺎﻟﮧ ﺗﮭﯿﻮﻟﻮﺟﯿﮑﻞ ﺭﯾﻮﯾﻮ ﻣﯿﮟ ﺗﺤﺮﯾﺮ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ
ﻭﮦ ﻟﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ 1890 ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺟﮩﺎﺯ ﻓﺎﮎ ﻟﯿﻨﮉ ﮐﮯ ﻗﺮﯾﺐ ﻭﮨﯿﻞ ﻣﭽﮭﻠﯽ ﮐﺎ ﺷﮑﺎﺭ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ۔ ﺍﺳﮑﺎ ﺍﯾﮏ ﺷﮑﺎﺭﯼ ﺟﯿﻤﺲ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﮔﺮ ﭘﮍﺍ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﻭﮨﯿﻞ ﻣﭽﮭﻠﯽ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﻧﮕﻞ ﻟﯿﺎ۔ ﺑﮍﯼ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﻣﭽﮭﻠﯽ ﺩﻭ ﺭﻭﺯ ﺑﻌﺪ ﭘﮑﮍﯼ ﮔﺌﯽ ۔ ﺍﺳﮑﺎ ﭘﯿﭧ ﭼﺎﮎ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺷﮑﺎﺭﯼ ﺯﻧﺪﮦ ﻧﮑﻼ ۔ ﺍﻟﺒﺘﮧ ﺍﺳﮑﺎ ﺟﺴﻢ ﻣﭽﮭﻠﯽ ﮐﯽ ﺍﻧﺪﺭﻭﻧﯽ ﺗﭙﺶ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺳﻔﯿﺪ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ ۔ ﺩﻭ ﮨﻔﺘﮯ ﮐﮯ ﻋﻼﺝ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﺑﻠﮑﻞ ﺻﺤﺖ ﻣﻨﺪ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ۔
1958 ﻣﯿﮟ " ﺳﺘﺎﺭﮦ ﻣﭽﮭﻠﯽ " ﻧﺎﻡ ﺟﮩﺎﺯ ﻓﺎﮎ ﻟﯿﻨﮉ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﻣﭽﮭﻠﯿﻮﮞ ﮐﺎ ﺷﮑﺎﺭ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﺳﮑﺎ " ﺑﺎﺭﮐﻠﮯ " ﻧﺎﻣﯽ ﻣﻼﺡ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﮔﺮ ﭘﮍﺍ ﺟﺴﮯ ﺍﯾﮏ ﻭﮨﯿﻞ ﻧﮯ ﻧﮕﻞ ﻟﯿﺎ ۔ ﺍﺗﻔﺎﻕً ﻭﮦ ﻣﭽﮭﻠﯽ ﭘﮑﮍﯼ ﮔﺌﯽ ۔ ﭘﻮﺭﺍ ﻋﻤﻠﮧ ﺍﺳﮯ ﮐﻠﮩﺎﮌﯾﻮﮞ ﺳﮯ ﮐﺎﭨﻨﮯ ﻟﮕﺎ ۔ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺩﻥ ﺑﮭﯽ ﯾﮧ ﮐﺎﻡ ﺟﺎﺭﯼ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻣﺮﺩﮦ ﻣﭽﮭﻠﯽ ﮐﮯ ﭘﯿﭧ ﻣﯿﮟ ﺣﺮﮐﺖ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮﺋﯽ ۔ ﺍﺳﮑﺎ ﭘﯿﭧ ﭼﯿﺮﺍ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺍﻧﮑﺎ ﺳﺎﺗﮭﯽ ﺑﺎﺭﮐﻠﮯ ﻧﮑﻼ ﺟﻮ ﺗﯿﻞ ﺍﻭﺭ ﭼﺮﺑﯽ ﻣﯿﮟ ﻟﺘﮭﮍﺍ ﮨﻮﺍ ﺗﮭﺎ ۔ ﺑﺎﺭﮐﻠﮯ ﮐﻮ ﺩﻭ ﮨﻔﺘﻮﮞ ﺑﻌﺪ ﮨﻮﺵ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﭙﺘﺎ ﺳﻨﺎﺋﯽ ۔
ﺑﺎﺭﮐﻠﮯ ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﯾﮧ ﺧﺒﺮ ﺍﺧﺒﺎﺭﺍﺕ ﻭ ﺟﺮﺍﺋﺪ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﭙﯽ ﺗﻮ ﻋﻠﻢ ﻭ ﺳﺎﺋﻨﺲ ﮐﯽ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺗﮩﻠﮑﮧ ﻣﭻ ﮔﯿﺎ ۔ ﺑﮩﺖ ﺳﮯ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﻧﭩﺮﻭﯾﻮ ﻟﯿﮯ ۔ ﺍﯾﮏ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﺳﺎﺋﻨﺴﯽ ﺭﺳﺎﻟﮯ ﮐﮯ ﺍﯾﮉﯾﭩﺮ ﻣﺴﭩﺮ ﺍﯾﻢ ﮈﯼ ﭘﺎﻭﻝ ﻧﮯ ﺗﺤﻘﯿﻖ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻟﮑﮭﺎ ﮐﮧ ۔ " ﺍﺱ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﮐﮯ ﻣﻨﮑﺸﻒ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺗﺴﻠﯿﻢ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﯾﻮﻧﺲ ( ﻉ ) ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺁﺳﻤﺎﻧﯽ ﮐﺘﺎﺑﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﺑﯿﺎﻥ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺣﺮﻑ ﺑﮧ ﺣﺮﻑ ﺻﺤﯿﺢ ﮨﮯ " ۔
1992 ﻣﯿﮟ ﺁﺳﭩﺮﯾﻠﯿﺎ ﮐﺎ 49 ﺳﺎﻝ ﻣﺎﮨﯽ ﮔﯿﺮ ﭨﻮﺭﺍﻧﺴﮯ ﮐﺎﺋﺲ ﻭﮨﯿﻞ ﻣﭽﮭﻠﯽ ﮐﮯ ﭘﯿﭧ ﻣﯿﮟ 8 ﮔﮭﻨﭩﮯ ﺭﮨﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻣﻌﺠﺰﺍﻧﮧ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺑﭻ ﮔﯿﺎ ۔ ﻭﮦ ﺑﺤﺮﮨﻨﺪ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﭼﮭﻮﭨﮯ ﭨﺮﺍﻟﺮ ﭘﺮ ﻣﭽﮭﻠﯿﺎﮞ ﭘﮑﮍ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﺑﮍﯼ ﻟﮩﺮ ﺍﺳﮑﮯ ﭨﺮﺍﻟﺮ ﮐﻮ ﺑﮩﺎ ﻟﮯ ﮔﺌﯽ ۔ ﻭﮦ ﮐﺌﯽ ﮔﮭﻨﭩﻮﮞ ﺗﮏ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﮨﺎﺗﮫ ﭘﺎﺅﮞ ﻣﺎﺭﺗﺎ ﺭﮨﺎ ۔
ﺍﺳﯽ ﺍﺛﻨﺎ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﯾﻮﮞ ﻟﮕﺎ ﺟﯿﺴﮯ ﮐﺌﯽ ﺷﺎﺭﮎ ﻣﭽﮭﻠﯿﺎﮞ ﺍﺳﮑﯽ ﻃﺮﻑ ﺑﮍﮪ ﺭﮨﯽ ﮨﻮﮞ ۔ ﺟﻠﺪ ﮨﯽ ﺍﺳﮯ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺩﺭﺍﺻﻞ ﻭﮦ ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﯼ ﻭﮨﯿﻞ ﻣﭽﮭﻠﯽ ﮐﯽ ﺯﺩ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ﺟﻮ ﻣﻨﮧ ﮐﮭﻮﻟﮯ ﺍﺳﮑﯽ ﻃﺮﻑ ﺑﮍﮪ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ ۔ ﻭﮨﯿﻞ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻨﮧ ﻣﯿﮟ ﺩﺑﺎ ﻟﯿﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺳﮑﯽ ﺧﻮﺵ ﻗﺴﻤﺘﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺟﺒﮍﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﭼﻤﭩﺎ ﺭﮨﺎ ۔ ﻭﮨﯿﻞ ﺍﺳﮑﻮ ﻣﺴﻠﺴﻞ ﻧﮕﻠﻨﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮﺗﯽ ﺭﮨﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮦ ﺑﺮﺍﺑﺮ ﻣﺰﺍﺣﻤﺖ ﮐﺮﺗﺎ ﺭﮨﺎ ﺟﺴﮑﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺍﺳﮑﯽ ﺍﮐﺴﯿﺠﻦ ﻣﻞ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺯﻧﺪﮦ ﺗﮭﺎ ۔ 8 ﮔﮭﻨﭩﮯ ﮐﯽ ﺍﺱ ﺟﺪﻭﺟﮩﺪ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺟﺒﮑﮧ ﻭﮦ ﻧﯿﻢ ﺑﮯ ﮨﻮﺵ ﮨﻮﭼﮑﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺍﺳﭩﺮﯾﻠﯿﺎ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺳﺎﺣﻞ ﭘﺮ ﭘﺎﯾﺎ ۔
ﺩﺭﺍﺻﻞ ﻣﭽﮭﻠﯽ ﻧﮯ ﻧﮕﻠﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﻧﺎﮐﺎﻣﯽ ﭘﺮ ﺍﺱ ﺍﮔﻞ ﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﯾﻮﮞ ﺍﺳﮑﯽ ﺟﺎﻥ ﺑﭻ ﮔﺌﯽ ۔
ﺍﻥ ﺳﺐ ﻧﮯ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﮐﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﻣﭽﮭﻠﯽ ﮐﮯ ﭘﯿﭧ ﻣﯿﮟ ﺗﮩﮧ ﺑﮧ ﺗﮩﮧ ﺗﺎﺭﯾﮑﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﺎﮞ ﺳﺎﻧﺲ ﻟﯿﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺸﮑﻞ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ ۔ !
ﻗﺮﺁﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﻟﻠﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﯾﻮﻧﺲ ( ﻉ ) ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ۔۔۔ ! " ﺁﺧﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺗﺎﺭﯾﮑﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭘﮑﺎﺭﺍ " ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﺪﺍ ﻣﮕﺮ ﺗﻮ ، ﭘﺎﮎ ﮨﮯ ﺗﯿﺮﯼ ﺫﺍﺕ ، ﺑﮯ ﺷﮏ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻗﺼﻮﺭ ﮐﯿﺎ " ۔۔۔۔۔۔۔۔ !!
ﺍﻟﻠﮧ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻭ ﯾﻘﯿﻦ ﮐﻮ ﮐﺎﻣﻞ ﮐﺮﮮ ۔۔ !! ﺁﻣﯿﻦ !
ﺗﺤﺮﯾﺮ ﺷﺎﮨﺪﺧﺎﻥ ( ﺍﻧﺘﻄﺎﻡ ﺍﻟﻠﮧ ﺷﮩﺎﺑﯽ ﮐﯽ ﮐﺘﺎﺏ " ﺟﻐﺮﺍﻓﯿﮧ ﻗﺮﺁﻥ )

Mother

وہے اور چپهکلی سے خوفزدہ ہونے والی عورت کو جب تخلیق کی ذمہ داری لینے کے لیے چنا جاتا ہے تو وہ ماں بننے جیسے مشکل تر اور آزمائش بهرے مرحلے سے گزر جاتی ہے.
انجکشن کی سوئی دیکھ کر آنکھیں بهینچ لینے والی لڑکی اپنے پهول سے بچے کو اپنے ہاتھوں سے خود انجکشن دی سکتی ہے. کبهی آپ نے تهیلی سیمیا کے شکار بچے کی ماں کے بارے میں سوچا جو ہر رات بچے کے پیٹ میں انجکشن لگا کر اس کے سرہانے بیٹهی رہتی ہے کیونکہ خطرہ ہوتا ہے کہ اگر بچے نے کروٹ بدلی تو سوئی اسے نقصان پہنچا سکتی ہے.
کبهی غور کجئیے گا کہ شوگر کے مریض بچے کی ماں کیسے اپنے جگر گوشے کو انسولین دیتی ہو گی.
دمے جیسا بهیانک مرض ایک ماں کا کیسے امتحان لیتا ہے.
ماں کس حوصلے سے اپنے بچے کو اکهڑے ہوئے سانس لیتے دیکهتی ہو گی. اس ماں کی اپنی سانسیں یہ سوچ کر اٹکی رہتی ہے کہ جانے میرا بچہ اگلا سانس لے گا یا نہیں.
یہ سہ حرفی "ماں" وہ داستان ہے جو آج تک کسی مصنف سے لکهی نہ گئی.
وہ نظم ہے جسے کوئی شاعر سوچ بهی نہ سکا. وہ دهن ہے جیسے کوئی موسیقار تخلیق نہ کر پایا.
وہ نغمہ ہے جیسے گایا نہیں جا سکتا ہے.
صرف دو ہستیوں کو معلوم ہے کہ ماں ہے کیا اور ھے کون؟؟
ایک ماں کو بنانے والا دوسرا ماں بننے والی.۔۔۔
(ھماری جان سے پیاری ھماری ماؤں کے نام) .

Naat

Terey hotey janam liya hota
Koi mujh sa na doosra hota

Saans letta Tu aur mein jee uth'ta
Kaash Makkah ki mein fiza hota

Hijraton mein paraoo hota mein
Aur Tu khuch dair ko rukaa hota

Terey hujray key Aass pass kaheen
Mein koi kacha rastaa hota

Beech Taaif bawaqt e sung-zani
Teray lab pe saji dua hota

kisi ghazwa mein zakhmi ho ker mein
Terey qadmon mein jaa gira hota

Kaash “Uhad” mein shareek ho sakta
Aur baqi na phir bacha hota

Teri kamli ka soot kiyun na howa
Terey shano'n pey jhooltaa hota

Chob hota mein teri chokhat kee
Ya terey hath ka asaa hota

Teri pakeeza zindagi ka mein
Koi gumnaam waqiaa hota

Lafz hota kissi mein ayat ka
Jo Terey hont sey adaa hota

Mein koi jungjoo arab hota
Aur Terey samney jhuka hota

Mein bhi hota Tera ghulam koi
Laakh kehta na mein rihaa hota

Sochta hoon mein tab janam leta
Jaaney phir kiya sey kiya hota

Chaand hota Terey zamaney ka
Phir Terey hukm sey battaa hota

Paani hota udaas chashmo'n ka
Terey qadmo'n pey beh giya hota

Poda hota mein jaltey sehra mein
Aur Terey haath sey laga hota

Teri sohbat mujhey milli hoti
Mein bhi tab kitna khush'numa hota

Mujh pey parti jo Teri chashm-e-karam
Admi kiya .... mein moujza hota

Tukra hota mein ik baadil ka
Aur Terey sath ghoom'ta hota

Aasman hota ahed-e-Nabvi ka
Tujh ko hairat sey dekh'ta hota

Khaak hota mein Teri galiyoon kee
Aur terey paoon choom'ta hota

PaiR hota khajoor ka mein koi
Jiss ka phal Tu ney khaa liya hota

Bacha hota ghareeb bewa ka
Sir Teri goad mein chupa hota

Rasta hota teray guzarnay ka
aur Tera rasta daikhta hota

Friday 4 December 2015

Walida ki kassam

اعلان نبوت کے چند روز بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات مکہ کی ایک گلی سے گزر رہے تھے کہ انہیں ایک گھر میں سے کسی کے رونے کی آواز آئی ۔ آواز میں اتنا درد تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بے اختیار اس گھر میں داخل ہوگئے۔ دیکھا تو ایک نوجوان جو کہ حبشہ کا معلوم ہوتا ہے چکی پیس رہا ہے اور زارو قطار رو رہا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے رونے کی وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ میں ایک غلام ہوں ۔
سارا دن اپنے مالک کی بکریاں چراتا ہوں شام کو تھک کر جب گھر آتا ہوں تو، میرا مالک مجھے گندم کی ایک بوری پیسنے کے لیے دے دیتا ہے جس کو پیسنے میں ساری رات لگ جاتی ہے ۔ میں اپنی قسمت پر رو رہا ہوں کہ میری بھی کیا قسمت ہے میں بھی تو ایک گوشت پوست کا انسان ہوں ۔ میرا جسم بھی آرام مانگتا ہے مجھے بھی نیند ستاتی ہے لیکن میرے مالک کو مجھ پر ذرا بھی ترس نہیں آتا ۔
کیا میرے مقدر میں ساری عمر اس طرح رو رو کے زندگی گزارنا لکھا ہے ؟؟
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہارے مالک سے کہہ کر تمہاری مشقت تو کم نہیں کروا سکتاکیوں کہ وہ میری بات نہیں مانے گا،ہاں میں تمہاری تھوڑی مدد کرسکتا ہوں کہ تم سو جاؤ اور میں تمہاری جگہ پر چکی پیستا ہوں ۔ وہ غلام بہت خوش ہوا اور شکریہ ادا کرکے سو گیا
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسکی جگہ چکی پیستے رہے، جب گندم ختم ہوگئی تو آپ اسے جگائے بغیر واپس تشریف لے آئے ۔ دوسرے دن پھر آپ وہاں تشریف لے گئے اور اس غلام کو سلا کر اسکی جگہ چکی پیستے رہے ۔ تیسرے دن بھی یہی ماجرا ہوا کہ آپ اس غلام کی جگہ ساری رات چکی پیستے اور صبح کو خاموشی سے اپنے گھر تشریف لے آتے،،
چوتھی رات جب آپ وہاں گئے تو اس غلام نے کہا، اے اللہ کے بندے آپ کون ہو اور میرا اتنا خیال کیوں کر رہے ہو ۔ہم غلاموں سے نہ کسی کو کوئی ڈر ہوتا ہے اور نہ کوئی فائدہ ۔
تو پھر آپ یہ سب کچھ کس لیے کر رہے ہو ؟؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں یہ سب انسانی ہمددری کے تحت کر رہا ہوں اس کے علاوہ مجھے تم سے کوئی غرض نہیں، اس غلام نے کہا کہ آپ کون ہو ،،
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تمہیں علم ہے کہ مکہ میں ایک شخص نے نبوت کا دعویٰ کیا ہے ۔اس غلام نے کہا ہاں میں نے سنا ہے کہ ایک شخص جس کا نام محمد ہے اپنے آپ کو اللہ کا نبی کہتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں وہی محمد ہوں ۔
یہ سن کر اس غلام نے کہا کہ اگر آپ ہی وہ نبی ہیں تو مجھے اپنا کلمہ پڑھائیے کیوں اتنا شفیق اور مہربان کوئی نبی ہی ہوسکتا ہے جو غلاموں کا بھی اس قدر خیال رکھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کلمہ پڑھا کر مسلمان کردیا،
پھر دنیا نے دیکھا کہ اس غلام نے تکلیفیں اور مشقتیں برداشت کی لیکن دامن مصطفیٰ نہ چھوڑا ۔ انہیں جان دینا تو گوارا تھا لیکن اتنے شفیق اور مہربان نبی کا ساتھ چھوڑنا گوارہ نہ تھا.. آج دنیا انہیں بلال حبشی رضی اللہ عنہ کے نام سے جانتی ہے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہمددری اور محبت نے انہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بے لوث غلام بنا کر رہتی دنیا تک مثال بنا دیا ...
اس واقعه سے یه سبق ملا که ھر کام الله کی رضا کے لیے کرتے جائیں- کس سے اجر کی امید نا رکھیں- کیوں که اجر الله کی ذات نے دینا ھے- کچھ لوگ کھتے ھیں که اس نے برا کیا، اس لیے تم بھی اس کا کام نا کرو- نھی نھی... الله کے نبی (درود و سلام) کے اخلاق اپنانے کی کوشش کریں- بے شک اس عظیم ذات کے اخلاق تک پھنچنے کا تصور نھی، مگر کوشش ھم کو بھترین امتی بنا سکتی ھے-
میرے نبی (درود و سلام) جیسا کوئی نھی
آپ (درود و سلام) پر میری، میرے والدین اور میری اولاد کی جان بھی قربان

Friday 27 November 2015

Qatil dhancha

Lala musa AIA to bataana

ایک بوڑھی عورت بس میں سفر کر رہی تھی وہ اپنے ساتھ بیٹھے ایک نوجوان سے بار بار کہہ رہی تھی، "بیٹا! جب لالہ موسیٰ آجائے تو مجھے بتا دینا۔۔۔!" سفر لمبا تھا اس لیے بوڑھی عورت کی تھوڑی دیر بعد آنکھ لگ جاتی پھر یکدم جاگ کر پوچھتی، "بیٹا! لالہ موسیٰ آگیا۔۔۔؟"نوجوان ہر بار کہتا، "اماں جی! جب لالہ موسیٰ آئے گا تو میں آپ کو بتا دونگا۔۔۔!" وہ یہ سُن کر مُطمئن ہو کر سو جاتی۔کچھ لمحے بعد نوجوان کی بھی آنکھ لگ گئی اور لالہ موسیٰ گُزر گیا۔ تقریباً جب 20 پچیس کلومیٹر گزر گئے تو اچانک نوجوان کی آنکھ کھُلی تو راستہ دیکھ کر چونک گیا اور اپنا سر پکڑ لیا، دیکھا تو بوڑھی عورت اُسی طرح سو رہی تھی۔
وہ چُپکے سے ڈرائیور کے پاس پہنچا اور کہا کہ یہ بوڑھی عورت لالہ موسیٰ اُترنا چاہتی تھی لیکن اُس کی آنکھ لگ گئی ہے، آپکی مہربانی ہوگی اگر بس کو واپس موڑ لو۔۔۔!"
ڈرائیور یہ سُن کر پریشان ہو گیا اور کافی سوچ بچار کے بعد گاڑی واپس موڑنے کا فیصلہ ہوا کیوں کہ بوڑھی عورت اتنا سفر پیدل طے نہیں کر سکتی تھی۔ اگرچہ بس میں موجود کچھ سواریوں نے بس واپس موڑنے کی مخالفت بھی کی لیکن حالات کی نزاکت دیکھتے ہوئے خاموش ہو گئے۔
خیر بوڑھی اماں کے سوتے ہوئے ہی بس واپس لالہ موسیٰ پہنچ گئی۔ نوجوان نے پُرجوش انداز میں اُسے جگایا اور بولا، "اماں جی! لالہ موسیٰ آگیا ہے۔۔۔!"
بوڑھی عورت نے جاگتے ہی اپنے ساتھ پڑے ایک چھوٹے سے بیگ کو کھولا، اور اُس میں سے دوائیوں کا ایک شاپر نکال کر اُس میں سے ٹیبلٹ کے پلتے میں سے ایک گولی منہ میں رکھی، بوتل سے پانی پینے کے بعد بڑے اطمینان سے بوتل کا ڈھکن بند کیا، تمام دوائیاں واپس بیگ میں رکھیں اور پھر سے ٹیک لگا کر آنکھ بند کر لی۔۔۔!
اُس نوجوان کے ساتھ ساتھ ڈرائیور اور باقی سب مسافر یہ سارا منظر بڑی حیرانگی سے دیکھ رہے تھے۔ نوجوان نے بوڑھی عورت سے پوچھا "اماں جی! لالہ موسیٰ آ گیا ہے، آپ نے اُترنا نہیں ہے۔۔۔؟"
بوڑھی عورت بادلِ نخواستہ بولی، "نہیں پتر، میرے بیٹے نے کہا تھا اماں! یہ ایک گولی لالہ موسیٰ پہنچ کر کھا لینا۔۔۔!"
وہ چُپکے سے ڈرائیور کے پاس پہنچا اور کہا کہ یہ بوڑھی عورت لالہ موسیٰ اُترنا چاہتی تھی لیکن اُس کی آنکھ لگ گئی ہے، آپکی مہربانی ہوگی اگر بس کو واپس موڑ لو۔۔۔!"ڈرائیور یہ سُن کر پریشان ہو گیا اور کافی سوچ بچار کے بعد گاڑی واپس موڑنے کا فیصلہ ہوا کیوں کہ بوڑھی عورت اتنا سفر پیدل طے نہیں کر سکتی تھی۔ اگرچہ بس میں موجود کچھ سواریوں نے بس واپس موڑنے کی مخالفت بھی کی لیکن حالات کی نزاکت دیکھتے ہوئے خاموش ہو گئے۔خیر بوڑھی اماں کے سوتے ہوئے ہی بس واپس لالہ موسیٰ پہنچ گئی۔ نوجوان نے پُرجوش انداز میں اُسے جگایا اور بولا، "اماں جی! لالہ موسیٰ آگیا ہے۔۔۔!"بوڑھی عورت نے جاگتے ہی اپنے ساتھ پڑے ایک چھوٹے سے بیگ کو کھولا، اور اُس میں سے دوائیوں کا ایک شاپر نکال کر اُس میں سے ٹیبلٹ کے پلتے میں سے ایک گولی منہ میں رکھی، بوتل سے پانی پینے کے بعد بڑے اطمینان سے بوتل کا ڈھکن بند کیا، تمام دوائیاں واپس بیگ میں رکھیں اور پھر سے ٹیک لگا کر آنکھ بند کر لی۔۔۔!اُس نوجوان کے ساتھ ساتھ ڈرائیور اور باقی سب مسافر یہ سارا منظر بڑی حیرانگی سے دیکھ رہے تھے۔ نوجوان نے بوڑھی عورت سے پوچھا "اماں جی! لالہ موسیٰ آ گیا ہے، آپ نے اُترنا نہیں ہے۔۔۔؟"بوڑھی عورت بادلِ نخواستہ بولی، "نہیں پتر، میرے بیٹے نے کہا تھا اماں! یہ ایک گولی لالہ موسیٰ پہنچ کر کھا لینا۔۔۔!"

Friday 20 November 2015

دانت کے درد کا علاج

""ایک ماں کی اپنی بیٹیوں کے تخفظ کی خاطر ہار""
ایک ماں اپنی دو بیٹیوں کے تخفظ کی خاطر اپنے بیٹے کے ناحق قتل پر ملنے والے انصاف محروم ہو گئی اور امیری اور وزیری نظام کے آگے ہار گئی اور بے حس اور بھگوڑا نظام جیت گیا
امیر جیت گیا ۔۔۔ غریب ہار گیا
وزیر جیت گیا ۔۔۔ نظام ہار گیا
ہر روز اس ملک پاکستان میں ظلم و بربریت ، حیوانگی ، درندگی ، بد نظمی اور بے حسی کی ایک نئی مثال رقم ہو رہی ہے اور ہم عوام ہیں کہ بے حسی کا لبادہ اوڑے خاموشی سے تماشا دیکھ بھی رہے ہیں اور تماشا بنتے بھی جا رہے ہیں
جناب عزت معاب چیف جسٹس صاحب نے ایک عرصہ بعد ایک سؤ موٹو ایکشن لے تو لیا اب دیکھتے ہیں کہ کیا گُل کھلاتا ہے وہ سؤ موٹو ایکشن جو اعلٰی عدلیہ نے اس بنیاد پر لیا کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ حالانکہ سب واضح نظر آ رہا ہے کہ دال میں سب کچھ کالا ہے۔
گواہ خرید لیے گئے ۔ مدعی خرید لیا گیا ۔ اور حد تو یہ ہے کہ اُس ماں کو جسکا اکلوتا لخت جگر ۔ جسکا مستقبل ۔ جسکی آس اُمید ۔ کل کائنات اُسکا بیٹا تھا ۔ اپنی بیٹیوں کے تخفظ کے لئیے بک گئی۔۔ خرید لی گئی ۔۔ ڈرا دھمکا دی گئی ۔۔ مجبور و بے بس لاچار کر دی گئی ۔۔ افسوس صد افسوس ۔۔۔ جناب چیف صاحب اب ہمت کریں اور توڑ پہنچائیں اس کیس کو ۔۔ کیونکہ آپ نے خود آواز دے کر پکارا ہے ۔۔ اب انصاف کریں ورنہ پکڑ اب آپ کی بھی ہو گی۔۔
لیکن ایک بات اب طہہ ہے ہم بحثیت مجموعی بے حسی کی انتہائی نچلی سطح پر آگئے ہیں ۔ کسی کے دکھ درد اور تکلیف کا ہمیں کوئی احساس نہیں رہا کوئی مرتا ہے مر جائے ۔ کوئی جلتا ہے جل جائے ۔ ہمیں بس اپنے کام اپنی ذات سے غرض ہے
یاد رکھئیے کل کو یہ وقت ہم سے کسی پر بھی آ سکتا ہے۔۔ پھر روئیں دھوئیں گیں ہم ۔۔ آہ و پکار کریں گے۔۔ سسکیاں بھریں گیں ۔۔ لیکن کوئی سُننے والا نہیں ہو گا۔۔ اور ایسی ہی بے حسی سے گزریں گے اور پل پل توپیں گے۔۔
کوئی کیا جانیں اُس ماں کا دکھ ۔۔ دنیا تو اُس کی اُجڑی ہے ۔۔ باغ تو اُسکا ویران ہوا ہے۔۔ اُسکی وہ ہی جانے کہ کیا بیتی اُسکے بیٹے کے جانے کے بعد اُس پر۔۔
حکمرانوں یاد رکھنا اُس ماں کی آہ ضرور لگی ہو گی اُسکی آہ و پکار اور سسکیوں کی گونج ساتویں آسمان تک سُنی گئی ہو گی۔۔ اور ایک عدالت تو اِس دنیا میں لگی ہے ۔۔ ایک عدالت وہاں بھی لگنی ہے اور اُس عدالت کے فیصلے بھی اٹل ہوں گے۔۔
اور اللہ کی لاٹھی بڑی پکڑ کرے گی۔۔ انصاف اگر یہاں نہیں تو اُس جہان ضرور ملے گا۔۔

Tuesday 17 November 2015

یمن ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﻮﺳﯿﺪﮦ ﻟﺒﺎﺱ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺴﺘﺎﻧﮧ ﻭﺍﺭ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ۔ ﺷﮩﺮ ﮐﮯ ﺁﻭﺍﺭﮦ ﺑﭽﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﺗﺎﻟﯿﺎﮞ ﺑﺠﺎﺗﮯ ﺍﻭﺭ ﺁﻭﺍﺯیں ﮐﺴﺘﮯ ﭼﻠﮯ ﺁ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ، ﺑﭽﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﻨﮑﺮ ﺑﮭﯽ ﻣﺎﺭﻧﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﯾﺌﮯ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﺣﯿﺮﺕ ﮨﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﻓﻘﯿﺮ ﮐﻨﮑﺮﯾﺎﮞ ﻣﺎﺭﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﮧ ﺭﻭﮐﺘﺎ ﮨﮯ، ﻧﮧ ﭨﻮﮐﺘﺎ ﮨﮯ۔ ﻣﺴﮑﺮﺍﺗﮯ ﺍﻭﺭ ﺯﯾﺮِﻟﺐ ﮔﻨﮕﻨﺎﺗﮯ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﯽ ﺩﮬﻦ ﻣﯿﮟ ﭼﻼ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ۔
.
ﺍﭼﺎﻧﮏ ﮐﺴﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﮍﺍ سا ﭘﺘﮭﺮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺮ ﺳﮯ ﺁ ﭨﮑﺮﺍﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺯﺧﻢ ﺳﮯ ﺧﻮﻥ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﭘﺘﻠﯽ ﺳﮯ ﻟﮑﯿﺮ ﺟﺐ ﭘﯿﺸﺎﻧﯽ ﮐﻮ ﻋﺒﻮﺭ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺭﮎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﭘﮭﺮ ﭘﺘﮭﺮ ﻣﺎﺭﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺭﺥ ﮐﺮﮐﮯ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﮯ:
"ﻣﯿﺮﮮ ﺑﭽﻮ...! ﺑﮍﮮ ﭘﺘﮭﺮ ﻧﮧ ﻣﺎﺭﻭ، ﭼﮭﻮﭨﯽ ﮐﻨﮑﺮﯾﺎﮞ ﻣﺎﺭ ﮐﺮ ﺩﻝ ﺑﮩﻼﺗﮯ ﺭﮨﻮ۔"
.
"ﺑﺲ ﺍﯾﮏ ﮨﯽ ﭘﺘﮭﺮ ﺳﮯ ﺍﻧﺪﯾﺸﮧ ﺍﺗﺮ ﮔﯿﺎ۔" ﺍﯾﮏ ﻣﻨﮧ ﭘﮭﭧ ﻟﮍﮐﺎ ﺁﮔﮯ ﺑﮍﮬﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﮯ۔
"ﻧﮩﯿﮟ ﻣﯿﺮﮮ ﺑﯿﭩﮯ...! ﺍﯾﺴﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ۔ ﻣﯿﮟ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﺷﻐﻞ ﺟﺎﺭﯼ ﺭﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﺍ ﮐﺎﻡ ﺑﮭﯽ ﭼﻠﺘﺎ ﺭﮨﮯ۔ ﮐﻨﮑﺮﯾﻮﮞ ﺳﮯ ﺧﻮﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﮩﺘﺎ۔ ﭘﺘﮭﺮ ﻟﮕﻨﮯ ﺳﮯ ﺧﻮﻥ ﺑﮩﻨﮯ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ، ﺟﺲ ﺳﮯ ﻭﺿﻮ ﭨﻮﭦ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﻐﯿﺮ ﻭﺿﻮ ﮐﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ ربّ تعالٰی ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺳﺠﺪﮦ ﺭﯾﺰ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺳﮑﺘﺎ۔"
.
ﯾﻤﻦ ﮐﮯ ﺷﮩﺮ ﻗﺮﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﮐﻮﭼﮯ ﺳﮯ ﮔﺰﺭﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﯾﮧ ﺩﺭﻭﯾﺶ ﻋﺸﻖ ﻭﻣﺴﺘﯽ ﮐﯽ ﺳﻠﻄﻨﺖ ﮐﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺣﻀﺮﺕ ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺍﻭﯾﺲ ﻗﺮﻧﯽ رحمتہ اللہ علیہ ﺗﮭﮯ۔
.
ﮐﻌﺒﮧ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺎ ﻃﻮﺍﻑ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﺎ ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﺫﮐﺮ ﭼﮭﯿﮍﮮ ﮔﺎ ﺗﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺍﻭﯾﺲ ﻗﺮﻧﯽ رحمتہ اللہ علیہ ﮐﺎ ﺍﺳﻢ ﮔﺮﺍﻣﯽ ﺳﺮِﻓﮩﺮﺳﺖ ﺭﮨﮯ ﮔﺎ۔
.
ﺳُﺒْﺤَﺎﻥَ ﺍﻟﻠّﻪِ ﻭَ ﺑِﺤَﻤْﺪِﻩِ ﺳُﺒْﺤَﺎﻥَ ﺍﻟﻠّﻪِ ﺍﻟْﻌَﻈِﻴﻢ ﻭَ ﺑِﺤَﻤْﺪِﻩِ ﺃﺳﺘﻐﻔﺮ ﺍﻟﻠﻪ◎
.
اگر آپ نیکی کے اِس پیغام کو پهیلا کر اللہ پاک کو راضی کرنا چاہیں، تو اِسے ضرور شیئر کریں-

Thursday 29 October 2015

4 ka added ,hairat angaiz maloomat

HERAT ANGEZ MALUMAT:


Urdu me Allah k Hurf 4

Muhammad k Hurf 4

Rasool k Hurf 4

Quran k Hurf 4

Masjid k Hurf 4

Kalma k Hurf 4

Namaz k Hurf 4

Roza k Hurf 4

Zakat k Hurf 4

Jihad k Hurf 4


Suraj k Hurf 4

Chand k Hurf 4

Zamin k Hurf 4

Simtain 4

Her Simt k b Hurf 4

Mashriq k Hurf 4

Maghrib k Hurf 4

Shumal k Hurf 4

Janub k Hurf 4

Kaba k Hurf 4

Zam Zam k Hurf 4

Nikah k Hurf 4

Talaq k Hurf 4

Dunya k Hurf 4

Akhirat k Hurf 4

Bahisht k Hurf 4

Jahannum k Hurf 4

Muhammad (S.A.W.W) k Dost 4

Barre Farishte 4

Khulafa-E-Rashideen 4

Or

Asmani Kitaben B 4

Subhan Allah.

Share This Beautiful information


Monday 26 October 2015

کیا یہ اتفاق ہے یا اللہ کا خاص وارننگ سب کچھ 26 تاریخ کو ہی ہوا

کیا یہ اتفاق ہے یا اللہ کا خاص وارننگ سب کچھ 26 تاریخ کو ہی ہوا

China Earthquake26th July 1976Gujrat Earthquake26 January 2001.Tsunami in Indian Ocean26th Dec 2004Mumbai attack 26/1126th November 2008Taiwan earthquake26th July 2010Japan Earthquake26th February 2010Now Nepal earthquake26th April 2015.Why is it Always "26" ?Is it a mere Coincidence or A Timely Reminder From God..Need to Think on it Seriously!!!The Rhodes earthquake 26 June 1926North America earthquake 26 Jan 1700Yugoslavia earthquake 26 July 1963Merapi volcanic eruption 26 Oct 2010Bam , Iran earthquake 26 Dec 2003 ( 60,000 dead )Sabah Tidal waves 26 Dec 1996 ( 1,000 dead )Turkey earthquke 26 Dec 1939 ( 41,000 dead )Kansu , China earthquake 26 Dec 1932 ( 70,000 dead )Portugal earthquake 26 Jan 1951 ( 30,000 dead )Krakatau volcanic eruption 26 Aug 1883 ( 36,000 dead )Aceh Tsunami 26 Dec 2004Tasik earthquake 26 June 2010China Earthquake 26 July 1976Taiwan earthquake 26 July 2010Japan Earthquake 26 feb 2010Mentawai Tsunami 26 October 2010Gujarat Earthquake 26 Jan 2001.China Earthquake 26 July 1976Taiwan earthquake 26 July 2010Japan Earthquake 26 feb 2010Mumbai attack 26/11Mumbai floods 26 July 2005Now Nepal earthquake 26 April 2015.Today is also 26th OctWhy is it Always "26" ?Is it just a Coincidence?This news is Amazing! And scary too

Thursday 15 October 2015

Khwaja Chisti Ajmer Events Dates Khawaja Chishti Ajmer Event Date


 Khwaja Chisti Ajmer Events Dates Khawaja Chishti Ajmer Event Date The Life And Teaching Sufi Saint Hazrat Khawaja Moinuddin Chisti Gharib Nawaz books in urdu hindi Ajmerilife history Hazrat khwaja moinuddin chishti Garib Nawaz books in urdu hindi Dargah Ajmer Sharif Rajasthan India
Holy Moharram   2nd Urs Hazrat Maroof Karkhi
4th Urs Hazrat Hassan Basri (110 H./728 A.D)
5th Urs Hazrat Fuzail bin Iyaz (87 H./705 A.D)
5th. Monthly Mehfil- Hazrat Khawaja Usman e Haruni, urdu
5th Urs Hazrat Baba Farid Uddin (Pakpattan, Pakistan) (665 H. /1173-1265)
6th. Monthly Fateha Hazrat Khwaja Moinuddin Chisti in urdu,
10th Urs Hazrat Imam Hussain (Karbala,Iraq) (61H. / 680 A.D)
10th Urs Mirza Jan e Jana,Delhi 1195H
11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani
13th. Urs Waris Ali Shah (Deva Sharif),(1323 H / 5th.April 1905)
14th Urs Hazrat Khwaja Mumshad Dinoori (299 H./911 A.D.)
17th Urs Shah Mohammed Afaq Delvi, Delhi, 1251 H
18th Urs Imam Zain ul Abideen, Madina 95 H
19th. Urs Hazrat Shah Wali Ullah ,New Delhi 1176 H
21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali
26th Urs Taj Uddin Baba ( Nagpur)
27th Urs Ashraf Jahangir Samnani – (Kachocha Sharif, UP) 808 H
4th Urs Hazrat Hassan Basri (110 H./728 A.D) 5th Urs Hazrat Fuzail bin Iyaz (87 H./705 A.D) 5th. Monthly Mehfil- Hazrat Khawaja Usman e Haruni, urdu5th Urs Hazrat Baba Farid Uddin (Pakpattan, Pakistan) (665 H. /1173-1265) 6th. Monthly Fateha Hazrat Khwaja Moinuddin Chisti in urdu, 10th Urs Hazrat Imam Hussain (Karbala,Iraq) (61H. / 680 A.D) 10th Urs Mirza Jan e Jana,Delhi 1195H 11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani 13th. Urs Waris Ali Shah (Deva Sharif),(1323 H / 5th.April 1905) 14th Urs Hazrat Khwaja Mumshad Dinoori (299 H./911 A.D.) 17th Urs Shah Mohammed Afaq Delvi, Delhi, 1251 H 18th Urs Imam Zain ul Abideen, Madina 95 H 19th. Urs Hazrat Shah Wali Ullah ,New Delhi 1176 H 21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali 26th Urs Taj Uddin Baba ( Nagpur) 27th Urs Ashraf Jahangir Samnani – (Kachocha Sharif, UP) 808 H
Holy Safar
3rd Urs Khwaja Dana- (Surat ,Gujrat) 5th. Monthly Mehfil- Hazrat Khawaja Usman e Haruni, History 6th. Monthly Fateha Hazrat Khwaja Moinuddin Chisti, Garib Nawaz History
7th Urs Hazrat Abdul Wahid bin Zaid 177 H./793 A.D
7th Urs Mohammed Suleman – Tosa Sharif,Pakistan 1267 H
9th Urs Syed Shah Amir Abul ullah (Agra) 1061 H
11th Urs Salman Farsi
11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani
17st Urs Baha Uddin Zakaria- (Multan, Pakistan) 666 H
19th Chehallum of Hazrat Imam Hussain
20th Urs Data Ganj Bakhsh (Lahore,Pakistan) 465 H
21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali
23th Urs Shah Mina Lucknow 884 H
28th Urs Hazrat Imam Hassan, Madina, 49H. / 669-70 A.D
28th. Urs Hazrayt Ahmed Mujaddid Alif Sani, Sirhind 1034 H
7th Urs Hazrat Abdul Wahid bin Zaid 177 H./793 A.D 7th Urs Mohammed Suleman – Tosa Sharif,Pakistan 1267 H 9th Urs Syed Shah Amir Abul ullah (Agra) 1061 H 11th Urs Salman Farsi 11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani 17st Urs Baha Uddin Zakaria- (Multan, Pakistan) 666 H 19th Chehallum of Hazrat Imam Hussain 20th Urs Data Ganj Bakhsh (Lahore,Pakistan) 465 H 21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali 23th Urs Shah Mina Lucknow 884 H 28th Urs Hazrat Imam Hassan, Madina, 49H. / 669-70 A.D 28th. Urs Hazrayt Ahmed Mujaddid Alif Sani, Sirhind 1034 H
Holy Rabi Ul awwal 1st Urs Hazrat Mohammad Mustufa, Madina 11H./571 A.D. 5th Monthly Mehfil- Hazrat Sufi Saint Khawaja Usman e Haruni, biography 6th Monthly Fateha Hazrat Sufi Saint Khwaja Moinuddin Chisti Garib Nawaz, biography
9th Birth Hazrat Mohammad Mustufa
11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani
12th Eid e Milad un Nabi (Holy Prophet’s birthday)
13th Urs Ala Uddin Sabir- Kaliyar Dist. Rurki U.P. 690 H
14th Urs Hazrat Qutubuddin Bakhtiar Kaki, Mehroli- New Delhi, 633 H./1235 AD
7th Urs Miyan Meer – Lahore, Pakistan 1045 H 11 Aug. 1635
21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali
21st Urs Abdul Haq Mohaddis Delhvi- Mehroli ,New Delhi 1051H
22nd Urs Molana Fazal ul Rehman Ganjmoradabad, U.P 1313 H
24th Urs Kalim ullah, Shah’jahan’badi,Red Fort,Delhi ,1142H
9th Birth Hazrat Mohammad Mustufa 11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani 12th Eid e Milad un Nabi (Holy Prophet’s birthday) 13th Urs Ala Uddin Sabir- Kaliyar Dist. Rurki U.P. 690 H 14th Urs Hazrat Qutubuddin Bakhtiar Kaki, Mehroli- New Delhi, 633 H./1235 AD 7th Urs Miyan Meer – Lahore, Pakistan 1045 H 11 Aug. 1635 21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali 21st Urs Abdul Haq Mohaddis Delhvi- Mehroli ,New Delhi 1051H 22nd Urs Molana Fazal ul Rehman Ganjmoradabad, U.P 1313 H 24th Urs Kalim ullah, Shah’jahan’badi,Red Fort,Delhi ,1142H
Holy RabiUs Sani4th Urs Hazrat Abu Yusuf Chishti, 459 H. /1067 A.D. 5th Monthly Mehfil- Hazrat, The Life And Teachings, Khawaja Usman e Haruni 6th Monthly Fateha Hazrat, The Life And Teachings, Garib Nawaz Khwaja Moinuddin Chisti
11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani
14th Urs Hazrat Abu Ishaq Chishti, 329 H./940 A.D
14th Urs Hazrat Abu Ahmed Chishti, 355 H./965-6 A.D.
11th Ghirvei Sharif of Hazrat Abdul Qadir Jilani
17th Urs Hazrat Abdul Qadir Jilani, Baghdad, Iraq 1166 AD
19th Urs Hazrat Nizam Uddin Aulia, New Delhi 725 H
21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali
26th. Urs Hazrat Dost Mohammed ,Aurangabad 1090 H
27th Urs Faqar Uddin Fakhrey Jahan,Mehroli,New Delhi 1199 H
29th Urs Sufi Hamid Uddin Nagori,Nagore Rajasthan 673 H
11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani 14th Urs Hazrat Abu Ishaq Chishti, 329 H./940 A.D 14th Urs Hazrat Abu Ahmed Chishti, 355 H./965-6 A.D. 11th Ghirvei Sharif of Hazrat Abdul Qadir Jilani 17th Urs Hazrat Abdul Qadir Jilani, Baghdad, Iraq 1166 AD 19th Urs Hazrat Nizam Uddin Aulia, New Delhi 725 H 21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali 26th. Urs Hazrat Dost Mohammed ,Aurangabad 1090 H 27th Urs Faqar Uddin Fakhrey Jahan,Mehroli,New Delhi 1199 H 29th Urs Sufi Hamid Uddin Nagori,Nagore Rajasthan 673 H
Holy Jamadiul Awwal5th. Monthly Mehfil- Hazrat Khawaja Usman e Haruni, miracles 6th Monthly Fateha Hazrat Khwaja Moinuddin Chisti, Garib Nawaz miracles,  miracle
11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani
17th Urs Maqdoom Sama Uddin, Mehroli, New Delhi 901 H
17th Urs Shah Badi Uddin Madar – Makhan Pur 838 H
21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali
29h Urs Farid Uddin Attar
25th Urs Khawaja Baqi Billah ,Delhi 1012 H
11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani 17th Urs Maqdoom Sama Uddin, Mehroli, New Delhi 901 H 17th Urs Shah Badi Uddin Madar – Makhan Pur 838 H 21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali 29h Urs Farid Uddin Attar 25th Urs Khawaja Baqi Billah ,Delhi 1012 H
Holy Jamadi Us sani 3rd Urs Sheikh Abdul Quddos – Gangoh 945H 4th Birthday Nawab Gudri Shah Baba & Inam Gudri Shah Baba 5th Monthly Mehfil- Hazrat Khwaja Usman e Haruni,  5th Urs Jalal uddin Rumi, Konia, Turkey 6th Monthly Fateha Hazrat Khwaja Moinuddin Chisti, Garib Nawaz Qawwal, Qawwali
6th Urs Shah Niyaz – Bareli 1250 H
11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani
15th Urs Shams Uddin Turk Pani pat, 716 H
16th Urs Imam Ghazali ,
20th Birth Bibi Fatima
21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali
22 Urs Hazrat Abu baqr
25th Urs Mohammad Farhad Delvi, Delhi 1135 H
25th Urs Hazrat Khwaja Baqi Billah, Old Delhi, 1012 H
6th Urs Shah Niyaz – Bareli 1250 H 11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani 15th Urs Shams Uddin Turk Pani pat, 716 H 16th Urs Imam Ghazali , 20th Birth Bibi Fatima 21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali 22 Urs Hazrat Abu baqr 25th Urs Mohammad Farhad Delvi, Delhi 1135 H 25th Urs Hazrat Khwaja Baqi Billah, Old Delhi, 1012 H
Holy Rajab1st Urs Hazrat Khwaja Abu Mohammad, 411 H. /1020 A.D. 1st Urs Hazrat Khwaja Maudood Chishti, 527 H. /1133 A.D. 5th. Monthly Mehfil- Hazrat Khawaja Usman e Haruni 6th Urs Hazrat Haji Sharif Zandani, 612 H. /1215 A.D. 6th Urs Hazrat Khwaja Moin Uddin, 633 H. /1229 A.D. 11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani 13th Birthday Hazrat Ali 14th Urs Masood Salar Ghazi- Behraich 14th Urs Hassam Uddin – Sambar,Rajasthan 741 H 16th Urs Rukn Uddin Abul Fateh – Dargah Nizam Uddin 21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali 22nd Urs Imam Jaafar Sadiq 25th Urs Yadgar Chishti 25th Urs Fakhruddin Gurdezi 27th Shab-e-Mehraj 27th Urs Hazat Junaid Baghdadi
Holy Shaban5th Urs Hazrat Khwaja Faqrudin Abul Kher- Sarwar ,Rajasthan 661 H 5th .Monthly Mehfil- Hazrat Khwaja Usman e Haruni 6th. .Monthly Fateha Hazrat Khwaja Moinuddin Chishti, in urdu ,  urdu11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani 15th Shab-e-Barat Celebration 21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali
 Holy Ramzan3rd Urs Bibi Fatima, Madina 11 H 571 A.D. 5th. Monthly Mehfil- Hazrat Khawaja Usman e Haruni 6th .Monthly Fateha Hazrat Khawaja Moinuddin Chishti urs 9th Urs Qazi Hamid Uddin Nagori-Mehroli,New Delhi 643 H 9th Urs Bu Ali Shah Qalandar- Pani Path,Panjab 625 H 10th Urs Hazrat Malik Mohammed Alam, Gudri Shah Baba I Anasagar,Ganj,Ajmer 1909 AD 10th Urs Bibi Khatija,Macca 11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani 14th Urs Bayazid Bustami 18th Urs Nasir uddin Chiraq Delhvi 757 H 17th Urs Aisha Sadiqa 18th Urs Hazrat Khwaja Nasir Uddin Chiragh Delhvi, 757 H./1356 AD 21st Urs Hazrat Ali, 40H./661 A.D. 22nd Urs Shah Abu Sa’id Delhvi 1249 H 28th UrsHazrat Khadim Hasan ,Gudri Shah Baba III,Usmani Chillah,Ajmer ,29t.Nov.1970 29th Urs Shaikh Salim Chishti (Fateh pur Sikri,Agra Dist.) 979 H
Holy Shawaal
1st Eid ul Fitr Celebration 1st Urs Hazrat Ibrahim Adham Balkhi, 161 H./776/790 5th. Monthly Mehfil- Hazrat Khawaja Usman e Haruni 5th Urs.Hazrat Abdur Raheem Shah, Qazi Gudri Shah Baba II, Anasagar,Ajmer, 1344 H 6th. Urs Hazrat Khwaja Usman e Haruni (,d.Makkah) –Urs Celebration- Ajmer, 617 H./1220 A.D. 6th.. Monthly Fateha dargah of Khawaja Moinuddin Chishti 7th Urs Hazrat Abi Hubeyra Basri, 287 H. /900 A.D. 11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani 14th Urs Hazrat Khwaja Sadid Uddin, 252 H./866 A.D. 18th Urs Amir khusro,New Delhi, 725 H 21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali
oly Zi Qaad
5th. Monthly Mehfil- Hazrat Khawaja Usman e Haruni 6th.. Monthly Fateha Hazrat Khawaja Moin Uddin Chishti 10th Urs Sheikh Jamali –Andheria Morh, Mehroli,New Delhi 942 H 11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani 16th Urs Banda Nawaz gesudaraz – Gulbargah AP 825 H 19th. Urs Hazrat Dr. Zahurul Hassan Sharib,Gudri Shah Baba IV,1996 21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali 28th. Urs Kamal Uddin-Delhi 756 H
Holy Zil Hija5th. Monthly Mehfil- Hazrat Khawaja Usman e Haruni 6th. Monthly Fateha Hazrat Khawaja Moin Uddin Chishti 9th. Haj in Macca 10th Eid Celebration 11th. Monthly Giyarvi of Hazrat Abdul Qadar Jilani 17th Urs khalif Hazrat Usman 18th. Coronation Day of Hazrat Ali 21st. Monthly Ekisvi Sharif of Hazrat Ali 23st Urs Sadar Uddin Arif – Multan,Pakistan 684 H 24th Urs Nizam Uddin Aragagabadi(Aurangabad) 989 H 26th Urs Khalifa Hazrat Umar Urs dates according to Georgian Calender 5th Feb. Hazrat Inayat Khan, Basti Hazrat Nizamuddin west 17th June Hazrat Vilayat Khan, Basti Hazrat Nizamuddin west 

Tuesday 6 October 2015

Hikayat

ایک دن بادشاہ نے اپنے تین وزراء کو دربار میں بلایا اور تینوں کو حکم دیا کہ تینوں ایک ایک تھیلا لے کر باغ میں داخل ہوں۔
اور وہاں سے بادشاہ کے لیے مختلف اچھےاچھے پھل جمع کریں۔
وزراء بادشاہ کے اس عجیب حکم پر حیران رہ گئے اور تینوں ایک ایک تھیلا پکڑ کر الگ الگ باغ میں داخل ہوگئے۔
پہلے وزیر نے کوشش کی کہ بادشاہ کے لیے اسکی پسند کے مزیدار اور تازہ پھل جمع کرے اور اس نے کافی محنت کے بعد بہترین اور تازہ پھلوں سے تھیلا بھر لیا۔
دوسرے وزیر نے خیال کیا کہ بادشاہ ایک ایک پھل کا خود تو جائزہ نہیں لے گا کہ کیسا ہے اور نہ ہی پھلوں میں فرق دیکھے گا۔
اس لیے اس نے بغیر فرق دیکھے جلدی جلدی ہر قسم کے تازہ اور کچے اور گلے سڑے پھلوں سے اپنا تھیلا بھر لیا۔
اور تیسرے وزیر نے سوچا کہ بادشاہ کی توجہ صرف تھیلے کے بھرنے پر ہوگی۔ اس کے اندر کیا ہے، اسے بادشاہ نہیں دیکھے گا۔
یہی سوچ کر وزیر تھیلے میں گھاس پُھوس اور پتے بھر لیے اور محنت سے بچ گیا اور وقت بچایا۔
دوسرے دن بادشاہ تینوں وزراء کو اپنے تھیلوں سمیت دربار میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔
جب تینوں دربار میں حاضر ہوئے تو بادشاہ نے تھیلے کھول کر بھی نہ دیکھے اور حکم دیا کہ تینوں کو ان کے تھیلوں سمیت 1 ماہ کے لیے دوردراز جیل میں قید کر دو۔
اب اس دوردراز جیل میں تینوں کے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ نہیں تھا، سواۓ اس تھیلے کے جو انھوں نے جمع کیا تھا۔
اب پہلا وزیر جس نے اچھے اچھے پھل چن کر جمع کیے تھے، وہ مزے سے اپنے انہیں پھلوں پر گزارہ کرتا رہا۔
یہاں تک کے 1 ماہ باآسانی گزر گیا۔
اور دوسرا وزیر جس نے بغیر دیکھے تازہ خراب تمام پھل جمع کیے تھے۔ اس کے لیے بڑی مشکل پیش آئی کچھ دن تو تازہ پھل کھا لیے لیکن پھر کچے اور گلے سڑے پھل کھانے پڑے، جس سے وہ بہت زیادہ بیمار ہوگیا اور اسے بہت تکلیف اٹھانی پڑی۔
اور تیسرا وزیر جس نے اپنے تھیلے میں صرف گھاس پُھوس ہی جمع کیا تھا۔
وہ کچھ دن بعد ہی بھوک سے مر گیا کیونکہ اس کے پاس کھانے کو کچھ نہ تھا۔
اب
آپ اپنے آپ سے پوچھیے
آپ کیا جمع کر رہے ہیں ؟
آپ اس وقت اس باغ میں ہیں۔
جہاں سے آپ چاہیں تو نیک اعمال اپنے لیے جمع کریں اور چاہیں تو خراب اعمال؟
مگر یاد رہے جب بادشاہ کا حکم صادر ہوگا،
تو آپ کو اپنی جیل قبر میں ڈال دیا جاۓ گا۔
وزراء بادشاہ کے اس عجیب حکم پر حیران رہ گئے اور تینوں ایک ایک تھیلا پکڑ کر الگ الگ باغ میں داخل ہوگئے۔پہلے وزیر نے کوشش کی کہ بادشاہ کے لیے اسکی پسند کے مزیدار اور تازہ پھل جمع کرے اور اس نے کافی محنت کے بعد بہترین اور تازہ پھلوں سے تھیلا بھر لیا۔دوسرے وزیر نے خیال کیا کہ بادشاہ ایک ایک پھل کا خود تو جائزہ نہیں لے گا کہ کیسا ہے اور نہ ہی پھلوں میں فرق دیکھے گا۔اس لیے اس نے بغیر فرق دیکھے جلدی جلدی ہر قسم کے تازہ اور کچے اور گلے سڑے پھلوں سے اپنا تھیلا بھر لیا۔اور تیسرے وزیر نے سوچا کہ بادشاہ کی توجہ صرف تھیلے کے بھرنے پر ہوگی۔ اس کے اندر کیا ہے، اسے بادشاہ نہیں دیکھے گا۔یہی سوچ کر وزیر تھیلے میں گھاس پُھوس اور پتے بھر لیے اور محنت سے بچ گیا اور وقت بچایا۔دوسرے دن بادشاہ تینوں وزراء کو اپنے تھیلوں سمیت دربار میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔جب تینوں دربار میں حاضر ہوئے تو بادشاہ نے تھیلے کھول کر بھی نہ دیکھے اور حکم دیا کہ تینوں کو ان کے تھیلوں سمیت 1 ماہ کے لیے دوردراز جیل میں قید کر دو۔اب اس دوردراز جیل میں تینوں کے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ نہیں تھا، سواۓ اس تھیلے کے جو انھوں نے جمع کیا تھا۔اب پہلا وزیر جس نے اچھے اچھے پھل چن کر جمع کیے تھے، وہ مزے سے اپنے انہیں پھلوں پر گزارہ کرتا رہا۔یہاں تک کے 1 ماہ باآسانی گزر گیا۔اور دوسرا وزیر جس نے بغیر دیکھے تازہ خراب تمام پھل جمع کیے تھے۔ اس کے لیے بڑی مشکل پیش آئی کچھ دن تو تازہ پھل کھا لیے لیکن پھر کچے اور گلے سڑے پھل کھانے پڑے، جس سے وہ بہت زیادہ بیمار ہوگیا اور اسے بہت تکلیف اٹھانی پڑی۔اور تیسرا وزیر جس نے اپنے تھیلے میں صرف گھاس پُھوس ہی جمع کیا تھا۔وہ کچھ دن بعد ہی بھوک سے مر گیا کیونکہ اس کے پاس کھانے کو کچھ نہ تھا۔ابآپ اپنے آپ سے پوچھیےآپ کیا جمع کر رہے ہیں ؟آپ اس وقت اس باغ میں ہیں۔جہاں سے آپ چاہیں تو نیک اعمال اپنے لیے جمع کریں اور چاہیں تو خراب اعمال؟مگر یاد رہے جب بادشاہ کا حکم صادر ہوگا،تو آپ کو اپنی جیل قبر میں ڈال دیا جاۓ گا۔اس جیل میں آپ اکیلے ہونگے جہاں آپ کے ساتھ صرف آپ کے اعمال کی تھیلی ہوگی۔ تو جو آپ نے جمع کیا ہوگا، وہی آپ کو وہاں کام دے گا۔
تو آج تھوڑی سی محنت کرکے اچھی اچھی چیزیں یعنی نیک اعمال جمع کرلیں اور وہاں آسانی اور آرام والی زندگی گزاریں۔.
ابھی ہمارے پاس وقت بھی ہے اور اللہ پاک نے سب معذریوں سے بھی دور رکھا ہے اسے دن میں پانچ بار تو یاد کر لیا کرو بڑے بڑے اعمال کرنے کی وہ خود ہی توفیق عطا کر دے گا
اللہ پاک ہمیں سمجھنے کی توفیق عطا فرماۓ آمین